نئی دہلی، 4؍مارچ(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )کانگریس کو ریاستوں میں نئے لیڈروں کی ضرورت ہے، اسے لے کر پارٹی کے اندرریاستی تنظیموں کو لے کر غور وفکر کا دور چل رہا ہے، جس کے بعد پارٹی سبھی ریاستوں اور علاقائی تنظیموں میں ردوبدل کر سکتی ہے۔مرکز ی سطح پر مانا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی کی ٹیم بن گئی ہے، انہوں نے نئے اور پرانے لیڈروں کا توازن برقراررکھتے ہوئے اپنی ٹیم کا انتخاب کیا ہے، نئے لیڈروں میں رندیپ سرجیوالا، اجے ماکن، جتیندر سنگھ، جیوتی رادتیہ سندھیا، دپیندر ہڈا، سچن پائلٹ وغیرہ ان کے ساتھ کام کر رہے ہیں ، وہیں کئی پرانے لیڈر بھی ان کی ٹیم میں ہیں،لیکن ریاستوں میں ان کو نئی ٹیم بنانی ہے۔کانگریس کے باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کو لگ رہا ہے کہ ریاست کے تقریبا سارے لیڈر ناکام ثابت ہوئے ہیں،مدھیہ پردیش، گجرات، چھتیس گڑھ، اتر پردیش، بہار، مہاراشٹر جیسی ریاستوں میں پارٹی کے لیڈران بی جے پی یا دوسری مقامی لیڈروں کے آگے بے بس نظر آرہے ہیں، اس لیے پارٹی کو ان ریاستوں میں نئے لیڈروں کی ضرورت ہے، حالانکہ کئی ریاستوں میں نئے لیڈر بھی کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔راہل کا ممبئی میں سنجے نروپم کا استعمال ناکام ثابت ہوا ،وہیں دہلی میں اجے ماکن کا استعمال بھی کامیاب نہیں ہو رہا ہے۔ذرائع کے مطابق ،راہل گاندھی بالکل نئے چہروں کو ریاست میں کمان سونپنا چاہتے ہیں، تبھی تو کہا جا رہا ہے کہ جیوتی رادتیہ سندھیا کو مدھیہ پردیش کی کمان سونپی جا سکتی ہے، ان کے علاوہ سب سے حیران کن نام راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ وویک تنکھا کا ہے، اسی طرح دعوی کیا جا رہا ہے کہ راہل ہریانہ میں دپیندر ہڈا کو ریاستی صدر بنا سکتے ہیں۔دراصل راجستھان میں سچن پائلٹ کا تجربہ کامیاب رہا ہے، اس لیے سندھیا اور دپیندر کو آزمایا جانا چاہیے۔ممبئی میں کہا جا رہا ہے کہ راہل اپنے قریبی ساتھی ملند دیوڑا کو کمان سونپیں گے، اتنا ہی نہیں یہ بھی قیاس لگایا جا رہا ہے کہ اگر دہلی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے بعد ماکن دہلی چھوڑ کر راہل کی ٹیم میں جاتے ہیں ،تو شیلا دکشت کے بیٹے سندیپ دیکشت کی واپسی ہو سکتی ہے۔اتر پردیش میں جتن پرساد یا آر پی این سنگھ کو پارٹی کی کمان سونپی جا سکتی ہے۔آسام میں ریاستی صدر بنانے کے لیے راہل گاندھی کو ترون گوگو ئی کے بیٹے گورو گوگو ئی اور سنتوش موہن دیو کی بیٹی سشمتا دیو میں سے کسی ایک کو منتخب کرنا ہے ، یہ دونوں ممبر پارلیمنٹ ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ پنجاب میں کانگریس رونیت سنگھ بٹو کو ریاستی صدر کے لیے آگے کر سکتی ہے،جنوبی ریاستوں میں بھی راہل گاندھی نئے لیڈروں کی تلاش میں ہیں۔